بیدر۔3؍جون۔(اعتماد نیوز)۔
سیاسی زندگی میں اب تک ناقابلِ تسخیر رہے دلت لیڈر اور گُلبرگہ حلقہ
پارلیمان سے منتخب رکن پارلیمنٹ مسٹر ملیکارجن کھرگے کو لوک سبھا میں
کانگریس پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔تاہم قیاس آرائی تھی کہ
کانگریس نائب صدرمسٹر راہل گاندھی لوک سبھا میں کانگریس کی قیادت کریں گے۔
مگر پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے مسٹر ملیکارجن کھرگے کو اس عہدہ کیلئے
نامزد کیا ہے۔اب کھرگے لوک سبھا میں کانگریس کی قیادت کریں گے ۔مسٹر کھرگے
ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت میں پہلے وزیر محنت و
روزگار تھے اور بعد میں وزیر ریلوے بھی تھے۔کھرگے ریاستِ کرناٹک ایسے قد
آور قائد ہیں جو اب تک کسی بھی انتخابابتمیں شکست کاسامنا نہیں
کیا۔سال1972ء میں پہلی مرتبہ گُلبرگہ کے گرمتکل سے اسمبلی انتخاب جیتنے کے
بعد مسٹر کھرگے پیچھے مُڑ کر نہیں دیکھا۔سال1972
بعد1978‘1983‘1985‘1989‘1994‘1999اور 2004میں گرمتکل حلقہ اسمبلی سے
انتخابات میں کامیابی حاصل کیا ہے۔ڈی لمیٹیشن کے بعد ان کا اسمبلی علاقہ
بدل گیا۔ اور آخری بار وہ2008ء میں چیتا پور سے اسمبلی الیکشن میں کامیابی
حاصل کی ۔مسٹر کھرگے نے9مرتبہ اسمبلی انتخاب میں کامیابی کے بعدسال2009ء
میں انھوں نے گُلبرگہ حلقہ پارلیمان سے انتخاب لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ ا س
بار بھی16ویں لوک سبھا انتخابات میں ایک طرف جہاں کانگریس کی تاریخی شکست
ہوئی وہیں مسٹر کھرگے کی جیت کا سلسلہ قائم رہا۔انھوں نے مسلسل11ویں
کامیابی حاصل کی ۔تاہم گزشتہ سال ریاست میں کانگریس کے اقتدار میں لوٹنے کے
پر کھرگے وزیر اعلی کے عہدہ کے اہم دعویدار تھے مگر پارٹی ہائی کمان نے
انھیں الگ ذمہ داری دی ۔بیدر ضلع کے سنئیر کانگریسی قائد مسٹر بی نارائن نے
مسٹر ملیکار جن کھرگے کو لوک سبھا میں قائد اپوزینش بنائے جانے پر نہایت
ہی مسرت کا اِظہار کیا اور مسٹر ملیکارجن کھرگے سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں
مبارکباد پیش کی اور ان کے تئیں اپنی نیک تمناؤں کا اِظہار ہے ۔ ***